اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اتنی پولیس زندگی میں نہیں دیکھی، ایسا لگ رہا ہے جیسے کلبھوشن عدالت آ رہا ہوں، پتہ نہیں کس چیز کا اتنا خوف ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری سے متعلق بیان پر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہوئے اور احاطہ عدالت میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اتنی پولیس زندگی میں نہیں دیکھی، ایسا لگ رہا ہے جیسے کلبھوشن عدالت آ رہا ہوں، مجھے تو آج آتے آتے بھی 15 منٹ لگ گئے، پتہ نہیں کس چیز کا اتنا خوف ہے۔
صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا حکومت آپ کو گرفتار کرنے کا پلان بنا رہی ہے؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ حکومت بہت دیر سے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے، میں جیل جا کر اور زیادہ خطرناک ہو جاؤں گا، پتہ نہیں انہیں کس چیز کا خوف ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ معافی مانگیں گے؟ جس پر پی ٹی آئی چیئرمین نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ آپ سے پوچھ کر ہی کچھ کروں گا۔ صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ کیا آپ عدالت کے سامنے کھڑے ہو کر معافی مانگیں گے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے میں آپ سے این او سی لوں گا، آپ کا کافی تجربہ ہے۔
پولیس نے یہ کہہ کر کہ ججز آنے والے ہیں، صحافیوں کو عمران خان سے مزید سوالات سے روک دیا جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ باقی باتیں سماعت کے بعد میڈیا سے کروں گا، ایسا نہ ہو کہ ججز کو پریشانی ہو،بعد میں بات کریں گے، کوئی غلط ٹکر ہی نہ چل جائے۔