پشاور: جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت پاکستان سے طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طالبان 20 سالہ جنگ کے بعد فاتح بن کر کابل میں داخل ہوئے، حکومتِ پاکستان طالبان حکومت کوتسلیم کرے۔ طالبان کا وسیع البنیاد حکومت کاعندیہ اور عام معافی کا اعلان ان کے رویئے کا عکاس ہے اور اب دنیا بھی طالبان کے ساتھ کھلے دل کا مظاہرہ کرے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دنیا طالبان سے تعلقات اور تجارت کو فروغ دے گی تو وہ بھی تعلقات کی قد کریں گے، طالبان کو بھی بلآخر آئین، قانون اور عوامی رائےکی طرف جاناپڑےگا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز طالبان نے اپنی عبوری کابینہ کا اعلان کیا ہے جس میں ملا محمد حسن اخوند کو عبوری وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے جو اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں اور 1996 سے 2001 تک طالبان کے سابق دور میں بھی اہم عہدوں پر فائز رہےہیں۔
اس کے علاوہ طالبان کے شریک بانی ملا عبدالغنی برادر کو نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے جبکہ سراج الدین حقانی کو وزیر داخلہ مقرر کیا گیا ہے جن کی گرفتاری پر امریکا نے لاکھوں ڈالرز انعام کا اعلان کر رکھا تھا۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ طالبان کے سابق بانی امیر ملا عمر کے صاحبزادے اور ملٹری آپریشن کے سربراہ ملا محمد یعقوب مجاہد کو عبوری وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے جبکہ ان کے نائب ملا محمد فاضل اخوند ہوں گے۔ کمانڈر قاری فصیح الدین افغانستان کے آرمی چیف ہوں گے۔
سراج الدین حقانی وزیر داخلہ اور مولوی نور جلال نائب وزیر داخلہ ہوں گے جبکہ مولوی امیر خان متقی کو ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے اور ان کے نائب شیر محمد عباس استنکزئی ہوں گے۔