دوحہ: امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ طالبان افغان شہریوں کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے عہد پر عمل کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن قطر کے 2 روزہ دورے پر ہیں جہاں انھوں نے افغان انخلاء کاروں اور امریکی ٹیموں سے ملاقات کی اور امریکا جانے کے لیے ٹرانزٹ پرواز سے قطر آنے والے افغانوں کی نقل مکانی سے متعلق امور پر بات چیت کی۔
اینٹونی بلنکن نے اپنے قطری ہم منصب کے ہمراہ دوحہ میں پریس کانفرنس میں کہا کسی افغانستان سے امریکا کے لیے پرواز بھرنے والے کسی ہوائی جہاز کو یرغمال بنانے جیسی صورتحال سے آگاہ نہیں۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ طالبان افغانوں کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیکر اپنے وعدوں پر اچھی طرح عمل کر رہے ہیں اور ہم اس حوالے سے طالبان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ کچھ مسافروں کی شناخت اور سیکیورٹی اسکریننگ کا مسئلہ ہے، چارٹر فلائٹس کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں جس پر طالبان سے بات چیت جاری ہے۔
وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر جوبائیڈن کو اپنی ہی جماعت اور حریفوں کا شمالی مزار شریف سے امریکیوں سمیت کئی سو افراد کو طالبان انخلا سے روکنے پر دباؤ اور تنقید کا سامنا ہے۔
کابل پر 15 اگست کو طالبان کے کنٹرول حاصل کرلینے کے بعد سے افغانستان سے ایک لاکھ 20 ہزار افراد ہوائی جہاز کے ذریعے امریکا نقل مکانی کر گئے جن میں سے نصف ٹرانزٹ پروازوں کے ذریعے قطر اور متحدہ عرب امارات پہنچے ہیں۔
اس موقع پر قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان نے میڈیا کو بتایا کہ کابل ایئرپورٹ کی مکمل بحالی اور اسے فعال بنانے کے لیے ترکی کے ساتھ تیزی سے کام کر رہے ہیں جس سے مزید لوگوں کے انخلا کے عمل میں تیزی آجائے گی۔