ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مالی بدعنوانی، دھوکہ دہی اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر عوامی سلامتی کے سربراہ کو عہدے سے برطرف کرکے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
سرکاری خبر رساں ادارے میں شائع ہونے والے حکم نامے کے مطابق فرسٹ لیفٹیننٹ جنرل خالد الحربی سے جبری استعفی لے کر عوامی سلامتی کے سربراہ کی حیثیت سے کی گئی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’ الحربی پر عوامی پیسے پر قبضہ کرکے اسے ذاتی مقاصد میں استعمال کرنے، دھوکا دہی، رشوت ستانی اور عوامی اور نجی شعبے کے 18 افراد پر اثر انداز ہوکر ان کا استحصال کرنے سمیت متعدد جرائم میں ملوث ہونے کا الزام ہے
سعودی عرب کے قومی انسداد رشوت ستانی کمیشن کو توقع ہے کہ الحربی کے خلاف کیس اور اس سے منسلک افراد کے خلاف بھی تحقیقاتی کارروائی مکمل کی جائے گی۔
گزشتہ روز کرپشن کے خلاف مزید 20 نئے کیسز داخل کیے گئے ہیں جن میں سے کچھ میں نیشنل گارڈز اور کچھ میں وزارت داخلہ کے سابق سیکیورٹی حکام بھی شامل ہیں۔