میکسیکو سٹی: میکسیکو میں شدید بارشوں کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ ایک ہسپتال سیلابی ریلے کی زد میں آنے سے 17 مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شدید بارشوں کی وجہ سے دریا میں طغیانی آ گئی اور پانی کا شدید ریلا بند توڑتا ہوا میکسیکو شہر میں داخل ہو گیا۔ اس نے اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو ملیا میٹ کر دیا۔
سیلابی ریلے کی وجہ سے کئی مکان اور درجنوں گاڑیاں بہہ گئیں، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے جبکہ پول گرنے سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہو گیا۔
اس شدید ریلے کی زد میں ریاست ہیدالگو میں قائم ایک ہسپتال بھی آگیا جس میں کورونا مریضوں کے ساتھ ساتھ دیگر لوگ بھی زیر علاج تھے۔ ہسپتال میں پانی بھرنے سے کئی مریض ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو عملے نے کم از کم 40 مریضوں کو ہسپتال سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ حکومت کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کر دی گئی ہے جو انتظامیہ کیساتھ مل کر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
میکسیکو کے صدر آندرے مینول لوپیز اوبریدر نے سیلاب سے ہسپتال میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والوں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کی ہے۔
انہوں نے انتظامیہ اور فوج کو احکامات جاری کئے ہیں کہ وہ سیلابی علاقوں میں پھنسے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرکے ان کیلئے رہائش، کپڑوں، ادویات اور کھانے پینے کے انتظامات کریں۔