نیویارک: امریکا نے افغانستان میں تشکیل نئی حکومت کے ممبران پر تشویش کا اظہار کر دیا ، کہا نئی حکومت کا تعلق صرف طالبان اور ان قریبی اتحادیوں سے ہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنے بیان میں کہا کہ نئی طالبان حکومت میں کسی خاتون کو بھی شامل نہیں کیا گیا ہے ، ہم طالبان کے الفاظ نہیں ، ان کے اقدامات دیکھیں گے ۔
گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا قبل از وقت ہوگا ۔ واشنگٹن میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کا مرحلہ ابھی بہت دور ہے ۔ جوبائیڈن امریکا کیلئے نقل مکانی کرنے والے افغانوں کے بارے میں سوال سنے بغیر ہی چل دیئے ۔
دوسری جانب ، روس نے طالبان سے تمام اقلیتی گروپوں کو شامل کر کے جامع حکومت بنانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ افغان طالبان کی جانب سے تجاویز پر عمل کرنے پر روس طالبان حکومت کو تسلیم کرنے اور نئے حکمرانوں کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بھی تیار ہے ۔
یاد رہے کہ روس وہ پہلا ملک ہے جس نے واضح طور پر طالبان حکومت کو قبول کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔ طالبان کی جانب سے روس کے علاوہ پاکستان ، چین ، ترکی اور قطر کو بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔