لاہور: شریف فیملی کے کیسز کے ٹرائل تیزی سے شروع کرنے کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے لاہور میں سات ماہ سے زائد عرصہ خالی تین اور ایک نئی احتساب عدالت میں ججز تعینات کر دئیے گئے ہیں۔
نیب کورٹ کے ایڈمن جج کو نوٹیفکیشن کی کاپی موصول ہو گئی ہے۔ یہ نوٹیفکیشن فیڈرل گورنمنٹ، منسٹری آف لاء اینڈ جسٹس اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نمبر دو میں ڈسٹرکٹ سیشن جج نسیم احمد ورک کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ فاضل جج نسیم احمد ورک اس سے قبل بطور پریذائیڈنگ افیسر پنجاب لیبر کورٹ نمبر دو میں فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
خالی احتساب عدالت نمبر تین میں ڈسٹرکٹ سیشن جج ملک ذولقرنین اعوان تعینات کر دئیے گئے ہیں۔ فاضل جج اس سے قبل بطور سیشن جج گوجرانوالہ تعینات تھے۔ خالی احتساب عدالت نمبر پانچ میں محمد ساجد علی کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
فاضل جج اس سے قبل بنکنگ کورٹ لاہور میں تعینات تھے۔ نئی بننے والی احتساب عدالت نمبر چھ میں عزیز اللہ کلہو کو جج تعینات کر دیا گیا ہے۔
احتساب نمبر دو گزشتہ سات ماہ سے ججز کی ٹراسنفر کے باعث خالی تھی۔ احتساب عدالت نمبر دو میں اہم ترین کیسز زیر سماعت ہیں۔ احتساب عدالت نمبر دو میں شہباز شریف، حمزہ شہباز، خواجہ سعد رفیق، سلمان رفیق اور خواجہ آصف وغیرہ کے کیسسز زیر سماعت ہیں۔
احتساب عدالت نمبر تین بھی گزشتہ پانچ عرصہ سے زائد خالی ہے۔ احتساب عدالت نمبر تین میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، احد چیمہ، عثمان سعید، دیگر بیورو کریٹس اور متعدد ہاؤسنگ سوسائٹیز مالکان کے کیسز زیر سماعت ہیں۔
احتساب عدالت نمبر پانچ میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا آشیانہ ہاؤسنگ سکیم اور رمضان شوگر ملز کیس زیر سماعت ہے جبکہ احتساب عدالت نمبر پانچ میں ہی فواد حسن فواد، احد چیمہ وغیرہ کے کیس بھی زیر سماعت ہیں۔
رواں سال وفاقی کالونی میں بننے والی نئی پانچ کورٹس میں سے کورٹ نمبر چھ میں ایک سال کے لیے جج تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ابھی بھی دس احتساب عدالتوں میں تین ماہ قبل نئی بننے والی کورٹس میں سے چار کورٹس میں ججز کی تعیناتی نہیں ہو سکی تمام ججز تین سال کی مدت کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔