قاہرہ:مصری حکومت نے رکشے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ڈرائیوروں کو متبادل گاڑیاں دینے کا اعلان کیا ہے۔ پابندی کے اعلان کے ساتھ ہی درمیانے اور غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مصری پریشان ہو گئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی نے کہا کہ آمد و رفت کا غیر محفوظ ذریعہ ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں رکشہ چلانے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے تاہم رکشہ ڈرائیوروں کو آسان اقساط پر منی وینز دی جائیں گی جو مسافروں کے لیے زیادہ محفوظ ہیں۔
انہوں نے ڈرائیوروں کو اطمینان دلاتے ہوئے کہا کہ تمام ڈرائیور اپنے رکشے حکومت کو جمع کرائیں گے۔ ہر رکشے کی قیمت متعین کی جائے گی۔ یہی رقم منی وین کی پہلی قسط سمجھی جائے گی۔
باقی رقم آسان اقساط پر جمع کی جائے گی۔مصری وزیر اعظم نے کہا کہ رکشے میں صرف دو مسافر سوار ہو سکتے ہیں جبکہ منی وین میں سات مسافر سوار ہوں گے۔ کرایہ وہی رکھا جائے گا جو رکشے کا تھا۔ اس سے ہزاروں نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔