الجزائر:الجزائر کے آزاد ہونے کے بعد ملک میں پہلی مرتبہ رواں سال تعلیمی نصاب کی نئی کتابیں بسملہ یعنی "بسم اللہ الرحمن الرحیم" کی عبارت سے آزاد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس اقدام نے ملک میں وسیع پیمانے پرہنگامہ برپا کر دیا ہے بالخصوص دو روز قبل مسلم علماءایسوسی ایشن کی جانب سے وزارت تعلیم کے اس فیصلے کی مذمت کے بعد عوام میں غم و غصے کی لہر شدید ہو گئی ہے۔
الجزائر کی وزیر تعلیم نوریہ بن غبریت نے بدھ کے روز سے شروع ہونے والے تعلیمی سال کے لیے اسکول کی کتابوں سے بسملہ کو حذف کر دیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسلامیات کی کتابوں میں بسملہ لازم ہونے کے سبب موجود ہے تاہم جہاں تک بقیہ درسی کتب سے اس کے حذف کرنے کا تعلق ہے تو اس کی ذمے داری کتابوں کی ڈیزائننگ اور طباعت کے نگراں حضرات پر عائد ہوتی ہے۔
الجزائر میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد اور مذہبی اداروں نے اس فیصلے کی سخت مذمت کی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی مذہبی انجمن مسلم علماء ایسوسی ایشن نے اس فیصلے کو بچوں کے ذہنوں اور قوم کی شناخت پر حملہ اور الجزائر کے عوام کی شخصیت اور ان کے عقیدے کو نقصان پہنچانے والا قرار دیا ہے۔