اسلام آباد : فتنہ الخوارج نے پشتون قومی عدالت کی حمایت میں ضلع خیبر میں 5 روزہ فائر بندی کا اعلان کردیا جو کہ 9 سے 13 اکتوبر تک ہوگی۔اس اعلان کے بعد فتنہ الخوارج اور پی ٹی ایم کا گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فتنہ الخوارج کا قیام نام نہاد شریعت کے نفاذ پر ہوا مگر جاری کردہ اعلامیہ میں اسی زبان کا استعمال کیا گیا ہے جو کالعدم پی ٹی ایم کرتی آئی ہے۔ فتنہ الخوارج کے اعلامیہ میں پی ٹی ایم اور اس کے نام نہاد منشور کے مطابق زبان اور الفاظ کا چناؤ کیا گیا ہے جو کہ ان کے گٹھ جوڑ کو ثابت کرتا ہے۔
فتنہ الخوارج عوام میں اپنی تشہیر کرنے سے قاصر ہے اور کمزور ہو چکی ہے لہٰذا کالعدم پی ٹی ایم نے پشتون کارڈ کے ذریعے یہ ذمہ داری سنبھال رکھی ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق جاری کردہ اعلامیہ میں مجبوراً اسلحہ اٹھانے کی بات تاریخی طور مکمل جھوٹ ہے کیونکہ فتنہ الخوارج کا قیام دراصل پاکستان دشمن قوتوں کی فنڈنگ اور سہولت کے ذریعے ہوا جس کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ کالعدم پی ٹی ایم دراصل فتنہ الخوارج کا ہی دوسرا روپ ہے جن کے نظریات ریاست مخالف ایجنڈے پر مبنی ہیں۔
فتنتہ الخوراج کی جانب سے کالعدم پی ٹی ایم کے حق میں جاری کردہ اعلامیہ پاکستان کے خلاف دونوں کے گٹھ جوڑ پر مہر تصدیق ثبت کرتا ہے۔فتنہ الخوارج کا کالعدم پی ٹی ایم کے حق میں بیان واضح کرتا ہے کہ پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا میں انتشار پھیلانے کیلئے دونوں تنظیموں کو دشمن ممالک کی سہولت کاری حاصل ہے۔ دہشت گردوں کی جانب سے خیبرپختونخوا میں جاری خونریزی اور ظلم کیخلاف آج تک منظورپشتین نے نہ ہی کوئی مذمتی بیان دیا اور نہ ہی احتجاج ریکارڈ کرایا۔