اسرائیلی معیشت کو دھچکہ ،غزہ جنگ سے یومیہ بھاری نقصان ہونے کا انکشاف : اسرائیلی  اخبار کی رپورٹ منظر عام پر آگئی

 اسرائیلی معیشت کو دھچکہ ،غزہ جنگ سے یومیہ بھاری نقصان ہونے کا انکشاف : اسرائیلی  اخبار کی رپورٹ منظر عام پر آگئی

تل ابیب : اسرائیل کی معیشت غزہ میں مکمل فتح سے قبل ہی جنگ ہار چکی ہے۔ اس بارے میں اسرائیلی اخبار کی رپورٹ بھی منظر عام پرآگئی ہے اور اس میں  اس حوالےسے بھی انکشاف  ہواکہ اسرائیل کوا س جنگ کی وجہ سے یومیہ کتنا نقصان ہورہا ہے۔اسرائیل کے اخبار ہاریٹز کے مطابق لبنان اور غزہ میں جنگ کی وجہ سے اسرائیل کو یومیہ 24 کروڑ ڈالر کا خرچ برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ٹورازم انڈسٹری بند ہونے سے اسرائیل کی معیشت کو بڑا دھچکہ  لگا ہے۔

سات اکتوبر کے بعد سے امریکہ اسرائیل کو 17.9 ارب ڈالر کی امداد دے چکا ہے، اسرائیل کی معیشت نے تقریباً ایک سال سے جاری جنگ کے دوران قرض لینے کے سبب بڑھتے اخراجات نے صہیونی ریاست کے مالیاتی ڈھانچے پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔

 ٹورازم انڈسٹری اسرائیلی معیشت میں 10 فیصد حصہ ڈالتی ہے لیکن جنگ کے بعد ملک میں سیاحوں کے نہ آنے کی وجہ سے اس مد میں ہونیوالا نقصان اسکے علاوہ ہے۔مالی اخراجات کا حساب ہارورڈ کے جان ایف کینیڈی سکول آف گورنمنٹ کی پروفیسر لنڈا جے بلمز اور ساتھی محققین ولیم ڈی ہارٹنگ اور سٹیفن سیملرنے لگایا ہے جو 11 ستمبر 2001 کے بعد سے امریکی جنگوں اور حملوں کا تجزیہ کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے اسرائیل امریکی فوجی امداد کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے جس نے 1959 سے اب تک 251.2 ارب ڈالر وصول کیے ہیں۔جنگی اخراجات سے اسرائیلی معیشت بری طرح دباؤ کا شکار ہو گئی ہے۔

مصنف کے بارے میں