تل ابیب : حماس کے اسرائیل پر حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 700 سے زائد ہو چکی ہے جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ 50سال میں پہلی بار اعلان جنگ کردیا ہے۔
حماس کی جانب سے اسرائیل پر گزشتہ روز سمندر، زمین اور فضا سے مربوط حملے کیے گئے تھے اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق اب تک حملوں میں 700 سےزائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے پریس آفس سے جاری بیان میں بھی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسرائیل میں اب تک 700 افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ 100 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔
دوسری جانب غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں اب تک 430افراد شہید ہوچکے ہیں اور 2200 سے زائد زخمی ہیں۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ میں حماس کے 800 ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں جن میں متعدد حماس کے رہنما ہلاک اور درجنوں کو گرفتار کیا ہے۔
1948 میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد سے یہ اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعلان جنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو ایک طویل اور مشکل جنگ کا سامنا ہے۔
اتوار کو اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی افراج نے ہماری حدود میں داخل ہونے والی دشمنوں کی افواج کی بڑی تعداد کو تباہ کردیا ہے اور اب اس نے اپنی جارحانہ کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے اور جب تک ہمارا مقصد حاصل نہیں ہوجاتا، اس وقت تک یہ کارروائیاں کسی روک ٹوک کے بغیر جاری رہیں گی۔
ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ کو بدتین بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کئی منزلہ عمارتیں تباہ ہو گئیں اور کئی علاقوں کو بجلی، ایندھن اور اشیائے خورونوش کی فراہمی منقطع ہو گئی ہے جبکہ حزب اللہ کی جانب سے حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے مارٹر گولے داغے جانے کے بعد اسرائیل نے لبنان میں بھی فضائی کارروائی کی۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے بتایا تھا کہ صبح اسرائیلی فورسز اور حماس کے سیکڑوں جنگجوؤں کے درمیان اسرائیل میں تقریباً 22 مقامات پر بندوق سے لڑائی ہوئی، جن میں سے 2 مقامات ایسے ہیں جہاں بندوق برداروں نے اسرائیلی یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔
بعد ازاں اسرائیلی فوج نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ اس نے جنوبی لبنان سے ایک گولی داغے جانے کے جواب میں توپ خانے سے فائر کیا ہے۔
نیتن یاہو نے ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ہم ایک طویل اور مشکل جنگ کا آغاز کر رہے ہیں جو ہم پر حماس کے قاتلانہ حملے کے ذریعے تھوپی گئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پہلا مرحلہ اس وقت ہمارے علاقے میں گھسنے والی دشمن قوتوں کی اکثریت کی تباہی کے ساتھ ختم ہو رہا ہے، اس کے ساتھ ہی ہم نے جارحانہ مرحلہ شروع کر دیا ہے، جو مقاصد کے حصول تک بغیر کسی حد اور مہلت کے جاری رہے گا، ہم اسرائیل کے شہریوں کا تحفظ بحال کریں گے اور ہم جیتیں گے۔