حماس کے حملے میں مرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد 600 سے بڑھ گئی، 2000 سے زائد زخمی

 حماس کے حملے میں مرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد 600 سے بڑھ گئی، 2000 سے زائد زخمی

غزہ:فلسطینی مزاحمتی تنظیم اور غزہ کی حکمران جماعت حماس کے بڑے حملے کے نتیجے میں اب تک ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 600 ہوگئی ہے اور2000 افراد سے زائد زخمی ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز سے جھڑپیں تاحال جاری ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں 20 بچوں سمیت 332 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ حملوں کے نتیجے میں زخمیوں کی تعداد زیادہ ہے اور ابھی تک اندازہ نہیں لگایاجاسکتا۔


اسرائیل کی فضائیہ نے اس سے قبل اپنے فضائی حملوں کی فوٹیج جاری کی تھی جس میں دکھایا گیا ہے کہ غزہ میں متعدد عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس حملے میں ہلاک اسرائیلیوں کی 600 سے بڑھ گئی ہے۔ہلاک ہونے والوں  فوجی اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 2000 سے زائد اسرائیلی زخمی ہیں۔ 

اسرائیل نے حماس کے حملوں میں کرنل سمیت اپنے 44فوجیوں اور 30 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق  کی ہے۔ آئی ڈی ایف نے جنوبی اسرائیل میں لڑائی میں مارے گئے 26 فوجیوں کے نام جاری کیے ہیں۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق کل سے ابتک غزہ سے اسرائیل پر7 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں، حماس کے مجاہدین نے اسرائیل پر بری، بحری اور فضائی تینوں طرف سے حملہ کیا جو تاریخ کا سب سے بڑا حملہ ہے۔

حماس کے فوجی ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ نے آپریشن طوفان الاقصی شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھاکہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں مسلسل اشتعال انگیزی اور فلسطینیوں پر مظالم کا جواب ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم  کاکہنا تھا کہ اسرائیل حالت جنگ میں ہے اور حماس نے جنگ چھیڑ کر بڑی غلطی کی ہے کیونکہ یہ جنگ ہم ہی جیتیں گے۔