کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے وزارت اعلیٰ بچانے کے لیے جے یو آئی سے مدد مانگ لی ہے۔ وزیراعلیٰ جام کمال نے جےیوآئی رہنماعبدالغفورحیدری سےملاقات کی ہے۔
نیو نیوز کے مطابق جام کمال نے حکومت بچانےکیلئے مولانا عبدالغفور حیدر ی سےمددکی درخواست کی ہے ۔ عبدالغفور حیدر نے جواب دیا کہ پانی سرسےگزرچکاہے ۔ اب کچھ نہیں کرسکتے۔
دوسری طرف بلوچستان میں سیاسی بحران برقرار ہے ۔ گورنر بلوچستان میں ناراض اراکین میں سے تین وزراء کے استعفے منظور کرلئے ہیں۔ مستعفی وزرا میں سردار عبدالرحمن کھیتران ، اسد بلوچ اور ظہور بلیدی شامل ہیں۔
ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان کہتے ہیں کہ بارہ اراکین اسمبلی کے کہنے پر استعفی نہیں دوں گا اگر ناراض اراکین واپس آتے ہیں تو ان کو ان کی وزارتیں واپس دی جائیں گی ۔
اپوزیشن اور ناراض اراکین ایک ہی بات پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ جام صاحب کے استعفیٰ کے بغیر اب کوئی بات نہیں ہوگی۔ باپ کے ناراض اراکین عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ یہ بھی سوچ رہے کہ گورنر کو کہا جائے کہ وہ وزیراعلیٰ کو کہیں کہ اعتماد کا ووٹ لیں۔
ناراض اراکین کا دعویٰ ہے کہ اپوزیشن کے 23 اراکین ہیں جبکہ ہمارے ساتھ 15 ارکان اسمبلی ہیں اس طرح ہماری تعداد 37 بنتی ہے۔ ایوان میں اکثریت کے لیے 33 ارکان کی ضروت ہوتی جو کہ وزیراعلیٰ کے پاس نہیں ہیں۔انہیں خود استعفیٰ دے دینا چاہیے۔