قندوز : افغانستان کے شہر قندوز میں جمعہ کی نماز کے دوران خود کش حملے میں 55 افراد جاں بحق اور 150 زخمی ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں مسجد میں لاشیں اور ملبہ نظر آ رہا ہے۔ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے۔
دولتِ اسلامیہ خراسان جو کہ دولتِ اسلامیہ کی ایک مقامی شاخ ہے طالبان کے بہت زیادہ خلاف ہے اور اس نے حال ہی میں کئی بم حملے کیے ہیں، جن میں سے زیادہ تر ملک کے مشرقی حصے میں کیے گئے ہیں۔
مقامی تاجر زلمئی الوکزئی جو دھماکے کے فوراً بعد ہسپتال پہنچے تھے تاکہ یہ پتہ کر سکیں کہ زخمیوں کو خون کے عطیات تو نہیں چاہییں بتاتے ہیں کہ وہاں صورتِ حال بہت ابتر تھی۔ انھوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ایمبولینسیں جائے وقوع کی طرف جا رہی تھیں تاکہ لاشوں کو لایا جا سکے۔‘
یہ حملہ دولتِ اسلامیہ خراسان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے حملوں کی طرح کا ہی ایک حملہ ہے۔ اسی گروہ نے اگست میں کابل ایئرپورٹ پر تباہ کن بم دھماکے کیے تھے۔
آئی ایس نے اتوار کو کابل میں ایک نماز جنازہ کو نشانہ بنایا تھا جس میں کئی سینئر طالبان رہنما شرکت کر رہے تھے اور مشرقی صوبوں ننگرہار اور کنڑ میں بھی کئی چھوٹے حملے کیے گئے ہیں۔ یہ علاقے پہلے آئی ایس کا گڑھ ہوا کرتے تھے۔