راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی جس میں خطے کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف اور امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کے درمیان ملاقات جنرل ہیڈ کوارٹر(جی ایچ کیو) میں ہوئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستان کے لیے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق اور کمانڈر ریزولوٹ سپورٹ مشن جنرل آسٹن بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاک افغان سرحدی انتظامات اور افغان امن عمل میں حالیہ پیش رفت پر غور کیا گیا۔
میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے ٹویٹر پر مزید لکھا گیا کہ دونوں امریکی حکام نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کرادار کو سراہا۔
دوسری طرف امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغان عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل حکومت پاکستان کیساتھ سائیڈ ڈیل کر سکتی ہے۔ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاہدے کے بعد پاکستان کیلئے اقتصادی مراعات دیکھ رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے یہ بات یونیورسٹی آف شکاگو میں ویڈیو لنک سے خطاب میں کی۔ زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ اقدام داخلی امن کے حوالے سے اٹھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر کابل اور طالبان معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو گئے تو پاکستان کیلئے اقتصادی مراعات دیکھ رہے ہیں۔ زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل کیلئے پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سفارتکاری اور مدد کا شکریہ ادا کیا۔