اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس اہم اجلاس میں خطے میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اس کی ممکنہ دوسری لہر کے خدشات پر بریفنگ دی گئی۔
تفصیل کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر کے زیر صدارت ہوا جس میں ملک میں کورونا کی صورتحال، مختلف شعبہ جات کے کھلنے کے بعد کورونا کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر طبی ماہرین نے خطے میں کورونا کی دوسری ممکنہ لہر پر بریفنگ دی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں کورونا کے مثبت کیسز میں معمولی اضافہ ہوا ہے تاہم مجموعی صورتحال مستحکم ہے۔ تاہم احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد میں کمی آ رہی ہے۔ سماجی فاصلے، نو ماسک نو سروس کے اصولوں پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ عوامی اجتماعات، ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کورونا کے پھیلاوَ کے مراکز بن چکے ہیں۔
این سی اوسی اجلاس کو بتایا گیا کہ عوامی مقامات پر طبی ماہرین کی ہدایات پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ پاکستانی عوام نے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا ہے۔ شرکا نے نئی صورتحال پر فوری مشاورت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ سب کی مشاورت سے جلد نئی حکمت عملی وضح کی جائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران عالمی وبا کورونا وائرس کے مزید 583 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 9 افراد اس موذی مرض کے ہاتھوں دم توڑ گئے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق اموات میں حالیہ اضافے سے جاں بحق مریضوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 544 ہو گئی ہے جبکہ اس وقت زیر علاج 8 ہزار 15 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اب تک 3 لاکھ 2 ہزار 375 مریض کورونا وائرس سے چھٹکارا حاصل کرکے صحتیاب ہو چکے ہیں۔
این سی او سی کے اعدادوشمار کے مطابق پنجاب ایک لاکھ 272، سندھ میں ایک لاکھ 39 ہزار 195، خیبر پختونخوا میں 38 ہزار175، بلوچستان میں 15 ہزار 460، گلگت بلتستان میں 3 ہزار 886، آزاد کشمیر میں 2 ہزار 937 اور اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد 17 ہزار 9 ہو گئی ہے۔ وائرس کی وجہ سے صوبہ پنجاب میں 2 ہزار 247، سندھ میں 2 ہزار 534، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 263، اسلام آباد میں 187، بلوچستان میں 146، گلگت بلتستان میں 89 اور آزاد کشمیر میں اموات کی تعداد 77 ہو گئی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020ء کو رجسٹرڈ ہوا تھا۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کیسز میں اضافے کی رفتار کافی سست ہوچکی ہے لیکن پھر بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں دیگر ممالک کی نسبت کورونا وائرس کے کیسز میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے تاہم حکومت اور طبی ماہرین کی جانب سے عوام کو بار بار آگاہ کیا جا رہا ہے کہ وہ احتیاط برتیں کیونکہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔