چارسدہ: چارسدہ میں انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا ہے جہاں اغوا ہونے والی ڈھائی سالہ بچی کی لاش علاقہ جبہ کورونہ سے برآمد ہوئی ہے۔ معصوم کی لاش کھیتوں میں پڑی ہوئی ملی۔ زینب کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔ مقتولہ کے والد کا کہنا ہے کہ ہماری کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے۔
پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈھائی سالہ بچی زینب کو چند روز قبل اغوا کیا تھا۔ اسے قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ادھر ہسپتال انتظامیہ نے بھی بچی کیساتھ زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں جبکہ لاش پر کسی جانور کے پنجے کے بھی نشان موجود ہیں۔
ڈی پی او چارسدہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جائے وقعہ کی جیو فینسنگ کر لی گئی ہے جبکہ بچی کے ڈی این اے سیمپلز فرانزک لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔ جبکہ مقدمہ درج کرکے پوری تندہی سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ مقدمے میں اغوا اور قتل کی دفعات بھی شامل ہیں۔ اس اندونہاک واقعے کی تحقیقات کیلئے ایس پی انویسٹی گیشن درویش خان کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اور دیگر حکام کو ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد کسی صورت قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے اور ملزمان کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔