اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب عبداللہ بن زاید النہیان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے خطے کی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا عبداللہ بن زاید النہیان سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔ ہر مشکل گھڑی میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا۔ وہاں مقیم لاکھوں پاکستانی شہری یو اے ای کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
دونوں رہنمائوں کے درمیان گفتگو میں اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران پاکستانی کمیونٹی کا خصوصی خیال رکھنے پر شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک اور سعودی ہم منصب کیساتھ بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا۔ انہوں نے ترک وزیر خارجہ کیساتھ گفتگو میں پاکستان کے اس پختہ عزم کا اعادہ کیا کہ وہ افغان امن عمل سمیت علاقائی امن وسلامتی کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
وزیر خارجہ نے کشمیر کے تنازعہ پر ترکی کے مستقل اور دو ٹوک موقف پر ترک ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پچھترویں اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام کی آواز بلند کی جس سے کشمیری عوام کو حوصلہ اور اعتماد ملا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث اطمینان ہے کہ دونوں ملک علاقائی اور عالمی امور پر یکساں خیالات رکھتے ہیں۔ ترک وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے افغانستان میں امن کے لئے کوششوں سمیت علاقائی امن کے لئے اقدامات کو سراہا۔
بعد ازاں سعودی ہم منصب کیساتھ گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی سا لمیت اور سلامتی کے تحفظ کیلئے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان ال سعودسے بدھ کے روز ٹیلی فون پر گفتگو میں کہا کہ حرمین شریفین کا تقدس ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
وزیر خارجہ نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مکمل حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات گہرے اور تاریخی نوعیت کے ہیں۔ علاقائی اور عالمی امور پر دونوں ملکوں کا یکساں موقف خوش آئند ہے۔