اسلام آباد میں سیاسی پارہ ہائی، مولانا فضل الرحمان سے کس حد تک تعاون کیا جائے ؟ متحدہ اپوزیشن رہبر کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا۔
کنوینر رہبر کمیٹی اکرم درانی کہتے ہیں اسلام آباد کے لاک ڈاؤن یا دھرنے کا کوئی پروگرام نہیں، احتجاج کا نام صرف آزادی مارچ ہے، یہ کتنا طویل ہونا چاہیے، فیصلہ وقت اور حالات کے مطابق کیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بھی آج بلایا گیا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ دھرنوں کی سیاست کے قائل نہیں، لیکن مولانا فضل الرحمان جیسے اقدام پر مجبور نہ کیا جائے۔ ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا کہ سال کے اختتام سے پہلے عمران خان کو گھر جانا ہوگا۔
دوسری طرف حکومتی وزرا نے توپوں کا رخ مولانا فضل الرحمان کی طرف کر دیا، مولانا کے مارچ کو را کا ایجنڈ قرار دیدیا۔