سرینگر: مقبوضہ وادی میں بھارتی جبری پابندیوں کا آج 65 واں روز ہے۔ سری نگر میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرفیو کی وجہ سے درجنوں مریض اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ بھارتی ظلم کا شکار کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔ چپے چپے پر تعینات بھارتی فوج کی وجہ سے وادی اوپن ائیر جیل بن چکی ہے۔ کشمیری روز مرہ کی اشیاء کے لیے ترس کر رہ گئے۔
مسجدیں 65 روز سے نمازیوں کے لیے بند ہیں۔ شہری دکانیں، بزنس، تعلیمی ادارے اور پبلک ٹرانسپورٹ سے محروم ہیں۔ سری نگر کے ہسپتال میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرفیو کی وجہ سے مریض ہسپتال نہیں پہنچ پا رہے۔ اب تک درجنوں بیمار افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ادویات کی قلت اور پابندیوں کی وجہ سے 50 فیصد آپریشن تعطل کا شکار ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی میں صحافی، سیاسی رہنما سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 284 لوگ وادی کی صورتحال پر پٹیشن دائر کر چکے ہیں۔