جب چوروں کو پکڑنے کی بات کی جاتی ہے ، اپوزیشن واک آﺅٹ کرجاتی ہے,فواد چودھری

جب چوروں کو پکڑنے کی بات کی جاتی ہے ، اپوزیشن واک آﺅٹ کرجاتی ہے,فواد چودھری

اسلام آباد : کوئی روئے پیٹے احتساب ضرور ہوگا ،اداروں میں اصلاحات کرکے رہیں گے ، عوام احتساب چاہتے ہیں، اگر نیب وزیر اعظم کے نیچے ہوتا تو یہ لوگ یہاں نہ ہوتے بلکہ ججوں کے پاس عدالتوں میں جاکر ریمانڈ بھگت رہے ہوتے۔


تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات   فواد چودھری نے کہا کہ ہم چوروں اور ڈاکوﺅں کو پکڑیں گے ، جب چوروں اور ڈاکوﺅں کو پکڑنے کی بات کی جاتی ہے ، اپوزیشن واک آﺅٹ کرجاتی ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک کو مقروض کردیا گیا اور کوئی ایسا محکمہ نہیں جو ان کی دست برد سے محفوظ رہاہے .

انہوں نے کہا کہ ججوں کوفون کرکے کہنے والے کہ فلاں کو اتنی سزا دیدو، فلاں کو اتنی سزا دیدو ، وہ کہہ رہے ہیں کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی روئے پیٹے کارروائی ضرورہوگی ، میٹھا میٹھا نہیں چلے گا ،عوام نے تحریک انصاف کو اس لئے ووٹ دیا ہے کہ احتساب برابر ہوگا ۔ حکومت کا شہبازشریف کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ شہبازشریف پر مقدمہ نوازشریف کی حکومت میں بناتھا ۔

انہوں نے کہا اس طریقے سے باقی لوگ بھی اندر جائیں گے ۔ فالودے والے کے اکاﺅنٹس سے اربوں روپیہ نکل آیاہے ، عوام کونہیں پتہ یہ کیا ہورہا ہے ؟ یہ منی لانڈرنگ ہورہی ہے ۔ ہم کنٹینر سے اتریں گے بھی نہیں ، تحریک انصاف ایک انقلابی پارٹی ہے اور انقلابی پارٹی رہے گی ، آپ شکر کریں کہ کچھ روز اور آپ کا دال دلیا چل رہا ہے ۔

 
انہوں نے کہا کہ اگر نیب وزیر اعظم کے نیچے ہوتا تو یہ لوگ یہاں نہ ہوتے بلکہ ججوں کے پاس عدالتوں میں جاکر ریمانڈ بھگت رہے ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نیب کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتے ، بطور وزیر اعظم وہ چیئر مین نیب سمیت کسی سے بھی ملاقات کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بیان پر اپوزیشن سیخ پا کیوں ہے ؟ ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کلین سویپ کرے گی ، ہمارا کنٹینر خالی ہے ، اپوزیشن چاہے تو وہ اس کو استعمال کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیابات ہوئی کہ یہ بڑا آدمی ہے اس کااحتساب نہیں ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنی حدود میں کام کررہے ہیں ، ہم اداروں میں اصلاحات کرکے رہیں گے ۔چوروں اور ڈاکوﺅں کا احتساب ہوگا ، پاکستان کے عوام احتساب چاہتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اداروں کی تضحیک سے کام نہیں چلے گا ۔