لاہور: پاکستانی طالب علم شہیر نیازی نے صرف 16سال کی عمر میں سائنسی تحقیقی مقالہ لکھ کر مشہور سائنسدان اور ماہر طبعیات آئزک نیوٹن کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔لاہور کے نجی اسکول میں اے لیول کے طالب علم شہیر نیازی نے برقی چھتوں(الیکٹرک ہنی کوم)پر مقالہ لکھ کر ناصرف دنیا بھر کے سائنسدانوں کو حیران کردیا بلکہ انہوں نے مشہور سائنسدان آئزک نیوٹن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
محمد شہیر نیازی نے سائنس، انجنیئرنگ اور ریاضی کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات شائع کرنے والے جریدے رائل اوپن سائنس جرنل میں صرف 16 سال کی عمر میں اپنا مقالہ پیش کیا جو شائع بھی ہوگیا اور دنیا بھر کے سائنسدانوں کو حیران کرگیا۔ اسی رسالے میں مشہور سائنسدان اور ماہر طبعیات آئزک نیوٹن نے بھی اپنا پہلا مقالہ لکھا تھا لیکن اس وقت ان کی عمر 17 برس تھی۔دنیا بھر کے سائنسدانوں نے تحقیق کی ہے کہ اگر تیل پر بجلی گرے تو اس میں شہد کی مکھی جیسے چھتے کی اشکال بن جاتی ہیں تاہم پاکستانی طالب علم شہیر نیازی نے اپنے تحقیقاتی مقالے میں دنیا کے سائنسدانوں کو ایک نئی راہ دکھادی ہے اور تیل پربجلی کے گرنے کے بعد پیدا ہونے والے درجہ حرارت کو بھی ریکارڈ کرکے دکھا دیا۔ شہیرنیازی کے تحقیقاتی مقالے کو بین الاقوامی سطح پر خوب پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
اپنے مقالے کی بین الاقوامی سطح پر پذیرائی پر شہیر نیازی کا کہنا ہے کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میرے مقالے کو اس قدر پذیرائی حاصل ہوگی لیکن مجھے خوشی ہے میری وجہ سے میرے ملک کا نام روشن ہوا، میں اس شعبے میں اپنی تحقیق کو مزید آگے لے جانا چاہتا ہوں اور خواہشمند ہوں کہ پاکستان کے لئے ایک نوبل انعام بھی لے کر آؤں جس کے لئے سخت محنت درکار ہے۔