اسلام آباد:پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ،اجلاس کے دوران اپوزیشن نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مسلح گروپوں سے مذاکرات کی مخالفت کر دی ،پیپلزپارٹی ، ن لیگ اور عوامی نیشنل پارٹی کا موقف تھا کہ مسلح گروپوں اور آئین کو نہ ماننے والوں سے مذاکرات نہ کئے جائیں ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران بلاول بھٹو اور احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گرد پہلے ہتھیار پھینکیں، آئین کو مانین پھر مذاکرات کریں ، اے این پی نے بھی اسی موقف کی حمایت کی ۔
اپوزیشن ارکان کی رائے تھی خراسانی گروپ سے مذاکرات نہ کیے جائیں ،حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ ہم پہلے ہی جماعت الاہرا رسے مذاکرات نہیں کر رہے ،جو آئین پاکستان کو مانے گا ہتھیار پھینکے گا اس سے مذاکرات ہونگے ۔
اپوزیشن ارکان نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ائیر اسپیس کے حوالے سے معاہدہ ہو رہا ہے جس پر جواب دیا گیا کہ ائیر اسپیس کے حوالے سے معاہدہ سہہ فریقی ہوگا ،اب معاہدے میں طالبان حکومت شامل ہوگی۔