کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ باجوہ صاحب نے بڑی حکمت عملی سے ٹی ایل پی کے معاملے کو حل کرایا ۔ ایم کیو ایم کو مسئلہ بھی حل کرائیں۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وسیم اختر نے کہا کہ ٹی ایل پی کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوگیا ہے۔ ایم کیو ایم سیاسی جماعت ہے اور سیاسی جدوجہد کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے کارکنان 5 سال سے مقدمات بھگت رہے ہیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان سمری کابینہ میں لے کر جائیں ۔ہم نے تین سال کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت کا ہر اچھے برے عمل میں ساتھ دیا۔ ہم حکومت کو تین سال سے سہارا دے رہے ہیں۔ ہمارے دفاتر بند ہیں ،کارکنوں پر مقدمات ہیں انہیں ریلیف ملنا چاہیے۔ دفاتر کھلنے چاہئیں۔
قبل ازیں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما خالد مقبول صدیقی نے ایم کیو ایم کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ٹی ایل پی سے پابندی اٹھ سکتی ہے تو ہم سے کیوں نہیں۔
انہوں نے کہا پولیس والوں کو شہید کرنے سے تالی بجانے کی دہشتگردی بڑی نہیں ہے،ایم کیو ایم پاکستان کے پلیٹ فورم سے دفتر کھولنے کا مطالبہ کرتے رہے مگر اجازت نہیں دی گئی ۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا یہ دوہرا معیار ہے ،اس بارے میں وزیر اعظم سے ہی پوچھنا پڑے گا ،انہوں نے کہا اس اہم اجلاس میں آج وزیر اعظم کو ہونا چاہیے تھا وہ آج کیوں نہیں آئے ۔