اسلام آباد:دفتر خارجہ نے آسیہ بی بی کی بیرون ملک روانگی کی خبروں کی تردید کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے توہین رسالت کے کیس میں سزائے موت کے بعد رہائی پانے والی آسیہ بی بی کی بیرون ملک روانگی کی تردید کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق ملتان ویمن جیل سے رہائی کے بعد آسیہ بی بی پاکستان میں ہی ہیں۔
ان کی بیرون ملک روانگی کی خبریں درست نہیں۔ یاد رہے کہ رات گئے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نے دعویٰ کیا تھا کہ آسیہ بی بی بیرون ملک روانہ ہو گئی ہیں۔ بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک نے بتایا کہ ملتان جیل سے آسیہ بی بی کو راولپنڈی کے نور خان ایئر بیس لایا گیا جہاں وہ اپنے خاندان سمیت نیدرلینڈز کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔
آسیہ بی بی اور ان کے خاندان کے علاوہ پاکستان میں نیدرلینڈز کے سفیر بھی جہاز میں سوار ہیں اس سے پہلے نجی ٹی وی نے دعوی کیا تھا کہ آسیہ بی بی کو نور خان ائیربیس سے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
آسیہ بی بی کو رات ملتان ویمن جیل سے رہا کیا گیا۔ جہاں سے انہیں سکیورٹی میں ملتان ائیرپورٹ لے جایا گیا ہےاور خصوصی طیارے سے انہیں اسلام آباد روانہ کر دیا گیا۔ اسلام آباد میں نور خان بیس سے آسیہ بی بی کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر سوشل میڈیا پر خبریں گردش میں تھیں کہ شاید آسیہ بی بی کو آج راتوں رات ہالینڈ منتقل کر دیا جائے۔
کیونکہ آج ملتان جیل سے رہائی کے موقع پر ہالینڈ کے سفیر کا خصوصی ایلچی آسیہ بی بی کے استقبال کیلئے موجود تھا۔ آسیہ بی بی کے وکیل نے بھی ہالینڈ کی حکومت سے پناہ کی اپیل کی ہے۔ آسیہ بی بی گزشتہ 8 سال سے سینٹرل جیل ملتان میں قید تھیں۔
انہیں توہین رسالت کے کیس میں پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔جس کو لاہور ہائیکورٹ نے برقرار رکھا۔ تاہم 31 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی پر لگنے والے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔