لاہور:عرقِ گلاب انسانی جلد کے لیے ایک گوہر نایاب ہے۔جلدی امراض کے ڈاکٹر انہیں متعدد بیماریوں کے لیے استعمال کتنے کا مشورہ دیتے ہیں مثلاًعرقِ گلاب جلد کی قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔
یہ جلد میں پانی کی صحیح مقدار قائم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے جس کی وجہ سے جلد ملائم اور چمک دار اور ہموار رہتی ہے۔عرقِ گلاب جلد سے پانی کے ضرورت سے زیادہ اخراج کو روکتا ہے۔سردیوں میں انسانی جلد بہت خشک ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جلدی امراض مثلاً ایگزیما لا حق ہو سکتا ہے۔
عرقِ گلاب جلد کو اس بیماری سے محفوظ رکھتا ہے .چھائیوں سے نجات حاصل کرنے اور جلد کی رنگت میں نکھار پیدا کرنے کے لیے عموماً بازاری کریمیں استعمال کی جاتی ہیں۔مگر جلدی امراض کے ماہر ڈاکٹر عرقِ گلاب کو ترجیح دیتے ہیں۔نیز انہیں ڈاکٹروں کا یہ مشورہ ہے کہ چہرے کی خشکی اور جھریوں سے بچنے کے لیے عرقِ گلاب ، گلیسرین ،اور لیموں کا رس ملا کر استعمال کیا جائے تو مطلوبہ نتائج بر آمد ہوں گے۔
گھریلو خواتین جن کے ہاتھوں کی انگلیاں کپڑے اور برتن دھونے والے صابن اور سرف کے استعمال سے کھردری ہو کر پھٹ جاتی ہیں اور ان میں زخم بن جاتے ہیں ایسی خواتین گلیسرین اور عرقِ گلاب روزانہ تین چار مرتبہ استعمال کریں تو اس تکلیف سے بچا جا سکتا ہے۔
بعض مرد و خواتین کی ایڑیاں پھٹ جاتی ہیں اگر وہ عرقِ گلاب اور گلیسرین کا کلچر لگائیں۔تو ان کی یہ بیماری ختم ہو جائے گی۔عرقِ گلاب زیتون اور شہد کے ساتھ مل کر جلد اور معدہ کی حفاظت کے بہت سے امور انجام دیتا ہے۔