اسلام آباد:سابق وزیراعظم نواز شریف پر تینوں ریفرنسز میں فردِ جرم عائد کر دی گئی ۔نوازشریف پرلندن فلیٹس،عزیزیہ اسٹیل،فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز میں دوبارہ فرد جرم عائد کر دی ۔ تینوں ریفرنس میں نوازشریف پر انکے نمایندے کےتوسط سےفردجرم عائد کی جاچکی ہے۔تینوں ریفرنس میں نوازشریف کے بیٹوں حسین اور حسن نواز کواشتہاری قرار دیاجاچکاہے۔نواز شریف پر فردِ جرم عائد کرنے کیلئے کٹہرے میں بلایا گیا ۔جہاں پر آ کر انہوں نے کہا کہ نواز شریف نےصحت جرم سے انکار کر دیا۔ میرے بنیادی حقوق سے انکار کیا گیا۔
اس سے قبل شریف فیملی کی تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنےکی درخواست مسترد کر دی گئی ہے ۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ شریف خاندان کیخلاف تینوں ریفرنسز الگ الگ سنے جائیں گے ۔ تینوں ریفرنس کو یکجا کرنے کی درخواست پر کل فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔
اس سے پہلے عدالت کے روبرو شریف فیملی کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیئے کہ تینوں ریفرنسز میں الزام واضح نہیں کیا گیا. ریفرنسز مختلف جبکہ 9 گواہ بھی مشترک ہیں .نیب آرڈی نینس کی مختلف شقوں کو آپس میں مکس نہیں کیا جا سکتا۔خواجہ حارث نے کہا کہ اس سے پہلے نیٹو کنٹینرز کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے49 ریفرنسز کو یکجا کرنے کا فیصلہ سنایا .
اس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ایک سے زائد ملزمان پر سیکشن سترہ ڈی کا اطلاق نہیں ہوتا ۔ملزمان الگ الگ ہیں اور ٹرانزیکشن بھی مختلف ہیں۔تمام ریفرنسز میں تمام ملزمان کے کردار بھی الگ الگ ہیں۔نام اور ڈیپارٹمنٹ ایک ہونے سے گواہ ایک جیسے نہیں ہو جائیں گے۔
عدالت میں مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کی جانب سے ایک اور درخواست بھی دائر کی گئی ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں جعلسازی کے الزام کی فرد جرم شامل نہیں کی جا سکتی۔کیلبری فونٹ سے متعلق جعلسازی کا الزام ثابت ہونے تک فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔