اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ میں نان اور روٹی کے سرکاری ریٹ کا نیا نوٹیفکیشن بھی چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت نے درخواست پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو دن میں ڈپٹی کمشنر اور ایڈووکیٹ جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے نان بائی ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی عدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے موقف اپنایا کہ ایک نوٹیفیکیشن پہلے جاری ہوا تھا جس پر اس عدالت نے حکم امتناعی جاری کیا تھا۔ دوسرے نوٹیفکیشن کی حصول کے لیے میں نے فوڈ کنٹرولر جنرل آف پرائسز کو تحریری خط بھی لکھا ، ڈپٹی کمشنر نے راولپنڈی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد کے لئے جاری کردیا۔نئے نوٹیفکیشن میں 100 گرام کی روٹی کی قیمت 16 روپے ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ گندم کی قیمت میں کمی ہوئی تو پھر کیا مسئلہ ہے؟ جس پر وکیل نے نیا نوٹیفکیشن معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہم آج بھی تیار ہیں وہ ہم سے بیٹھ کر بات کریں۔ عدالتی استفسار پر بتایا کہ ایک روٹی ہمیں تقریباً 21 روپے میں پڑ رہی مگر ہم 20 میں بھی بیچنے کو تیار ہیں۔
دوران سماعت صدر نان بائی ایسوسی ایشن نے عدالت کو بتایا کہ کل سے تقریباً 30 تندور سیل کردئیے گئے، میرے اوپر خود دو مقدمات ہیں، جبکہ 60 لوگ اب تک گرفتار ہیں۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے موقف اپنایا کہ 26 اپریل کا نوٹیفکیشن 6 مئی کو منظر عام پر کیسے لایا، اس کا مطلب دال میں کچھ کالا ہے۔ ہائی کورٹ نے دو دن میں ڈپٹی کمشنر اور ایڈووکیٹ جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔