اسلام آباد: سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت کل ہو گی ۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ صدارتی ریفرنس پر سماعت کرے گا۔ پانچ رکنی لارجر بینچ میں چیف جسٹس پاکستان کے علاوہ جسٹس اعجاز الاحسن، مظہر عالم میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی شامل ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کے وکیل مخدوم علی خان نے بیرون ملک ہونے کے باعث سترہ مئی کے بعد تک کیس سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کر رکھی ہے. عدالت انہیں ویڈیو لنک پر بھی دلائل دینے کا کہہ سکتی ہے یا عدالت پی ٹی آئی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان سمیت دیگر فریقین کے وکلا کو دلائل دینے اور جواب الجواب کا کہہ سکتی ہے۔ اس وقت تک مخدوم علی خان بھی وطن واپس آسکتے ہیں۔
صدارتی ریفرنس پر اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر سیاسی جماعتوں کے وکلا کے دلائل مکمل ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب نئے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کا تقرر بھی ہو چکا ہے ۔اٹارنی جنرل نئی حکومت کا موقف سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔
یاد رہے کہ صدر مملکت نے منحرف اراکین سے متعلق آرٹیکل63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔سپریم کورٹ تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر آرٹیکل 63 اے پر اپنی رائے دے گی۔تحریک انصاف چاہتی ہے کہ منحرف اراکین کو تاحیات نااہل قرار دیا جائے۔