اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے شیشپر گلیشیئر میں بننے والی جھیل سے پانی کے اخراج سے ہونے والی تباہی پر ہنگامی اقدامات کاحکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت اورمحفوظ مقامات پر منتقلی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں خوراک، ادویات اور ضروری ہنگامی سامان پہنچانے کا حکم بھی دیا۔انہوں نے وفاقی اداروں کو گلگت بلتستان کی حکومت کی بھرپور معاونت کا حکم بھی دیا اور نقصانات اور متاثرہ عوام کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ۔وزیراعظم نے شاہراہِ قراقرم پر حسن آباد پل گر نے کے سبب متبادل راستہ تیار کرنے ،زرعی اور پینے کے پانی کے نظام کی تباہی ، 2 بجلی گھر متاثر ہونے کا تخمینہ لگانے اور 700 اور250 میگاواٹ بجلی گھروں کی جنگی بنیادوں پر بحالی کا حکم دے دیا ۔ وزیراعظم کا کہنا تھابجلی گھروں کی بحالی ومرمت پر اخراجات وفاقی حکومت ادا کرے گی۔ انہوں نے شاہراہ قراقرم کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں بھی رپورٹ طلب کر لی۔
دوسری جانب این ایچ اے کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق این ایچ اے کے ڈیزائن انجینئر حسن آباد پہنچ گئے ہیں۔ بحالی کے کام پر چیف سیکرٹری، ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے حکام کی ابتدائی مشاورت ہوئی ۔ گلگت بلتستان کے علاقے شیشپر کے حسن آباد نالے پر سیلابی ریلے سے بہہ جانے والا پل کے مقام پر عارضی سٹیل بیلی برج ایک ہفتہ یا دس دن کے اندر نصب کر دیا جائے گا۔بحالی کا کام انجام دینے کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پینے اور آبپاشی کے پانی کی بحالی کے لیے خدمات کے حصول کے لیے ٹینڈر کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق دونوں پلوں (عارضی اور مستقل) پر کام بیک وقت شروع کیا جائے گا۔جی بی کے اندر کے ساتھ ساتھ جی بی سے باہر کے تمام دستیاب وسائل کو متحرک کر دیا گیا ہے۔