اسلام آباد: تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ ستمبر 2011میں مالی معاملات پر تعلقات انتہائی کشیدہ ہوئے اور تحریک انصاف کی قیادت کے قول و فعل میں تضاد اختلاف کی بڑی وجہ تھا میرا موقف تھا کہ عمران خان دوسروں پر تنقید کی بجائے پہلے اپنی اصلاح کریں.پی ٹی آئی میں بیرون ملک سے فنڈنگ کا معاملہ ہرسطح پر اٹھایابیرون ملک سے غیر قانونی طور پر ہنڈی کے ذریعے فنڈز آئے 11ستمبر کا میرا خط منظر عام پر آیا ہے جس میں سیاسی جماعتوں کے آرڈر کی خلاف ورزی اور منی لانڈرنگ کی نشاندہی کی تھی پارٹی کے ورکروں کے لیے فرنٹ اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں جن میں مشرق وسطٰی سے پیسہ آرہا ہے اور امریکہ سے غیر قانونی فنڈنگ ہو رہی ہے.
ایک ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں میرے پاس تین ملین ڈالر کے ثبوت ہیں اس کے علاوہ مشرق وسطٰی سے کروڑ روپے ہنڈی کے ذریعے آئے برطانیہ میں بنک اکاؤنٹس میں آج بھی فنڈنگ ہو رہی ہے الیکشن کمیشن میں سالانہ جمع کرائی جانے والی آڈٹ رپورٹ میں ایسے اکاؤنٹس کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی اکبر ایس بابر نے کہا کہ میرا مقصد یہ تھا کہ دوسروں پر تنقید کرنے سے پہلے خود عمل کریں عمران خان دوسروں کو تو اخلاقیات کا درس دیتے ہیں مگر خود اس پر عمل نہیں کرتے وہ دوسروں کے لیے تو احتساب کی بات کرتے ہیں اور دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہیں سب سے پہلے انہیں خود پہل کرنی چاہیے وہ اپنے تمام معاملات الیکشن کمیشن میں کیوں جمع نہیں کراتے اب ان کے پاس آخری موقع ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے تمام اکاؤنٹس الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں تا کہ کسی بڑے نقصان سے بچ سکیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے ہنڈی کے ذریعے فنڈز آئے جو سراسر غیر قانونی عمل ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.