قائرہ: مصر کی عدالت نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بادی کو 'پرتشدد حملے کی منصوبہ بندی' کیس میں عمر قید کی سزا سنادی ہے, محمد بادی پر الزام ہےکہ وہ 2013 میں مصر کی فوج کی مداخلت کے باعث صدر محمد مرسی کو ہٹائے جانے کی وجہ سے شروع ہونے والے احتجاج کی قیادت کرنے والے 37 افراد پر مشتمل گروپ میں شامل تھے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام اور ڈیفنس وکیل عبدالمنعم عبدالمقصود کا کہنا تھا کہ عدالت نے اخوان المسلمون کے ترجمان محمد غوزلان، ہدایت بیورو کے رکن حسین ابوبکر اور محمد بادی کو عمر قید کی سزا سنادی۔اس کے علاوہ عدالت نے امریکی نژاد مصری شہری محمد سلطان، ان کے والد صالح سلطان اور تنظیم کے ایک اور ترجمان احمد عارف سمیت 13 افراد کو اس کیس میں 5 سال قید کی سزا سنائی۔
یاد رہے کہ مصر نے محمد سلطان کو مئی 2015 میں امریکا بدر کردیا تھا تاہم ان کے والد تاحال قید کاٹ رہے ہیں۔عدالت نے اخوان المسلمون کے بین الاقوامی ترجمان غیداد حداد سمیت 21 افراد کو بری کردیا۔
واضح رہے کہ عدالت نے محمد بادی سمیت 13 دیگر افراد کو 2015 میں دی گئی سزائے موت کو ختم کرکے عمر قید میں تبدیل کردیا جبکہ اس موقع پر 34 افراد کو عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی.