کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی دو نسلیں اس شہر کے لیے تباہ کردی ہیں اب اللہ نے ہمیں اس شہر کو سدھارنے کا موقع دیا ہے تو شہر کے ایک ایک فرد سے مل کر آواز اٹھائیں گے۔وہ 14 مئی کو ہونے والے ملین مارچ کے لیے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں بلدیہ ٹاﺅن میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں پھر اس شہر کے لئے کام کرنے کاموقع دیا ہے ہم دعوت دینے والے لوگ ہیں اور اپنی دعوت پہنچاتے رہیں گے تاہم اپنی صحیح بات بھی منوانے کے لیے کسی کو مجبور نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد پانی،بجلی ،روزگار مانگنا اور کچرا اٹھانے کی بات کرنا ہے کیونکہ اس شہر کو لاوارثوں طرح تنہا چھوڑ دیا گیا ہے اور ہم 14 مئی کو 10 لاکھ لوگ نکال کر حکومت گرانے نہیں بلکہ شہر کو حقوق دلوانے جارہے ہیں۔
مصطفی کمال نے کہا کہ 3 لاکھ 50 ہزار بجے غذا اور پانی کی کمی وجہ سے مر رہے ہیں جب کہ ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں ایسے حالات میں ہاتھ پر ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھ سکتے۔چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ سندھ میں پاناما لیکس جنتی کرپشن روز ہو رہی ہے لیکن کوئی پوچھنا والا نہیں ہے سب کرپشن میں حصہ دار تو بنے بیٹھیں ہیں لیکن شہر کے مسائل کوئی حل نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ہم خودد ہشت گرد پیدا کر رہے ہیں اس لیے حکمرانوں کو اپنے رویوں اور پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔
مصطفی کمال نے کہا کہ کوئی کراچی کی حقوق کی بات کرتا ہے میں اس کو سراہتا ہوں کیوں کہ میری کسی سے لڑائی نہیں سب سے بات کر رہے ہیں اور اگر ایم کیوایم والے دعوت دیں گے تو ملاقات کریں گے مگر اتحاد نہیں کریں گے۔