اسلام آباد: چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آپریشن رد الفساد کے تحت پیمرا کی کچھ ذمے داریاں ہیں اور تمام ادارے آئین کے مطابق پیمرا کی مدد کرنے کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا پیمرا نے 357 ایکشن لیے تو 337 کورٹ میں چیلنج ہوئے جبکہ ہم نے چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ کیسز کے فیصلے جلد کیے جائیں۔ پیمرا کے اختیارات کو محدود کر دیا گیا ہے اور پیمرا کے عملی طور پر اختیارات ہائیکورٹس کے پاس چلے گئے ہیں اگر اختیار نہیں دینا تو پیمرا کو بند کر دیں گے۔
چیئرمین پیمرا نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پیمرا کے لیے کام کرنا ناممکن ہو چکا ہے کیونکہ فحاشی کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو عدالتیں اسٹے دے دیتی ہیں۔ پیمرا افسران کو دھمکی آمیزفون کالزموصول ہوئی ہیں ہم وزیراعظم، چیف جسٹس اور آرمی چیف سے دھمکی آمیز کالز کی تحقیقات کی اپیل کرتے ہیں کیونکہ ان حالات میں ہمارے لیے کام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
ابصار عالم نے کہا تحریک نظام مصطفیٰ کیلئے میرے دو بھائی شہادت پا چکے ہیں اور مجھے بتایا جاتا ہے کہ اسلام اور ناموس رسالت کیا ہے۔ کچھ لوگ ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں اگر ایسے افراد کو کٹہرے میں نہیں لایا گیا تو کام کرنا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا دھمکی آمیز کالز کے معاملے کو ہم سپریم کورٹ لے کر جا رہے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں