تہران: ایرانی فوج کے سربراہ نے پاکستان کو وارننگ دی ہے کہ تہران پاکستان کے اندر موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے گا اگر پاکستانی حکومت نے سنی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہ کی تو جو کہ سرحد پار سے ایران کے اندر حملے کر رہے ہیں۔
یاد رہے گزشتہ مہینے میں ایران کے دس سرحدی گارڈ دہشت گردوں کے حملے میں مارے گئے تھے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جیش العدل نامی گروپ نے ایرانی سرحد گارڈ کو دور تک مار کرنے والے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا اور یہ حملے پاکستانی کی حدود سے کئے گئے تھے۔
ایرانی سرحدی علاقہ اسمگلروں اور دہشت گردوں کی پناہ گا ہ بنا ہوا ہے،ہم اس صورت حال کو مزید برداشت نہیں کر سکتے یہ کہنا ایران کی فوجوں کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری کا اُنھوں نے یہ بیان ایران کے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے دیا۔اُن کامزید کہنا تھا کہ پاکستان حکام کو سرحد پر اپنا کنٹرول قائم کریں ،دہشت گردوں کو گرفتار کریں اور انکے کیمپ بند کئے جائیں۔
رائٹرز کے مطابق جنرل باقری کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے جاری رہے تو پھر ہم ان کے محفوظ ٹھکانوں کو نشانہ بنائیں گئے چاہے وہ جہاں کہیں بھی ہوں۔
ایرانی کے وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان اپنی سرحد کو محفوظ بنائے جس پر پاکستان نے ایران کو یقین دلویا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے مزید فوج تعینات کرے گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں