اسلام آباد: بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کے معاملے میں ایک اور موڑ آ گیا۔ طاہر نے بھارتی ہائی کمیشن پر اپنی بیوی کو ورغلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا میں نے ڈاکٹر عظمیٰ کے ساتھ کوئی دھوکا نہیں کیا ہم نے پسند کی شادی کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا عظمیٰ سے ان کی ملاقات ملائشیاء میں ہوئی جو کچھ عرصہ بعد محبت میں تبدیل ہو گئی اور ہم نے باہمی رضامندی سے نکاح کیا۔ عظمیٰ کے بھائی کی دعوت پر ہم نے انڈیا جانے کا پروگرام فائنل کیا تھا۔
طاہر نے حکومت پاکستان سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی عزت کی معاملہ ہے انہیں انصاف چاہیئے۔
اس سے پہلے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان رکارڈ کروایا جس میں ان کا کہنا تھا پاکستان میں شادی کرنے نہیں آئی تھی لیکن میری گن پوائنٹ پر شادی کرائی گئی۔ الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا تھا مجھ سے تمام سامان واپس لے لیا گیا اور ہراساں کرنے کرنے کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
عظمیٰ نے اپنے بیان میں پاکستانی شوہر طاہر علی پر پہلے سے شادی شدہ ہونے کا الزام بھی لگایا۔ ڈاکٹر عظمیٰ نے کہا میں بھارتی ہائی کمیشن سے باہر نہیں جانا چاہتی اور جب تک بحفاظت واپس نہیں چلی جاتی ہائی کمیشن میں رہوں گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں