آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت

 آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت
کیپشن: آرمی چیف جنرل سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت
سورس: فائل فوٹو

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے  افغانستان کے لئے  امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی جی ایچ کیو میں ملاقات ہوئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈر آسٹن سکاٹ ملر بھی موجود تھے۔ اس دوران باہمی دلچسپی ، علاقائی سکیورٹی، افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت کی گئی۔ 

 افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کے دوران پاکستان کے امن کے لیے کردار کو سراہا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے کابل میں افغان رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس میں صدر اشرف غنی، افغان مفاہمتی عمل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ شامل تھے جو قطر میں حکومت کے عسکریت پسندوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

طالبان ترجمان محمد نعیم نے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ زلمے خلیل زاد اور اعلیٰ امریکی جنرل نے افغانستان میں دوحہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کرنے والی ٹیم سے ملاقات کی جس میں ملا عبدالغنی برادر بھی شامل ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے دوحہ معاہدے کے ساتھ اپنے مکمل عزم کا اظہار کیا اور اس پر مکمل عملدرآمد کے سلسلے میں بات چیت کی اسی طرح افغانستان میں موجودہ صورتحال اور بین الافغان مذاکرات کے مؤثر ہونے اور امن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ واشنگٹن کی جانب سے دوحہ میں گزشتہ برس طالبان کے ساتھ ہوئے معاہدے پر نظرِ ثانی کے اعلان کے بعد سے افغانستان کے مستقبل سے متعلق قیاس آرائیوں میں بدستور اضافہ ہورہا ہے۔

مذکورہ معاہدے کے تحت امریکا کو مئی کے مہینے میں اپنی افواج کا انخلا کرنا تھا لیکن جھڑپوں میں اضافے سے ان خدشات میں اضافہ ہوا کہ تیزی سے انخلا کی صورت میں مزید انتشار پھیل سکتا ہے کیوں طالبان اور افغان حکومت کے مابین بات چیت کا سلسلہ تاحال تعطل کا شکار ہے۔

معاہدے میں اس بات پر سمجھوتہ کیا گیا تھا کہ امریکا، افغانستان سے اپنے تمام فوجیوں کو واپس بلا لے گا اور طالبان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ افغان سرزمین کو دہشت گردوں کو استعمال نہیں کرنے دیں گے۔