سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابا ت کے بعد پی ڈی ایم چیئرمین سینیٹ اور اس کے بعد پنجاب اسمبلی کی جانب پیش قدمی کرے گی۔ وزیراعظم نے جو اعتماد کا ووٹ لیا ہے وہ غیرآئینی اور غیر قانونی ہے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت علی بابا اور چالیس چوروں کا ٹولہ ہے ان کی جما عت کہتی ہے کہ امیروں کو سینٹ میں لاؤ تو وہ کرپشن نہیں کریں گے اور ان کو پتہ نہیں کہ سب سے زیادہ کرپشن تو یہ امیر لوگ ہی کرتے ہیں۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے سینٹرز عوام کے جانے پہچانے لوگ ہیں انہوں نے تو سندھ سے ایک بندے کو پنتیس کروڑ روپے لے کر ٹکٹ دیا ہے اور سینیٹ انتخابات میں پیسہ حکومت نے چل یا ہے اپوزیشن نے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک تو غلط کام کرو اور پھر دوسروں کے گلے ڈال دو یہ اس حکومت کا وطیرہ ہے۔ اس حکومت نے عوام کو مہنگائی، بے روزگاری کے سوا دیا کیا ہے اور مسئلہ یہ ہو گیا ہے کہ ان کے لوگ بات نہیں کرتے صرف ٹی وی پر آ کر شور مچاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلد بازی سے کچھ حاصل نہیں ہو گا اور سینیٹ میں ہمارے 53 اور حکومت کے 46 ووٹ ہیں تاہم ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت اپنی مدت پوری کرے مگر یہ لوگ خود نہیں چاہتے یہ لوگ ملکی مسائل پر بیٹھ کر بات کرنے تک تیار نہیں ہیں۔
ادھر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں سینیٹ انتخابات کا معاملہ ایجنڈے میں سرفہرست رکھنے پر زور دیا ہے۔
بلاول نے کہا کہ جمہوری قوتوں کو یوسف رضا گیلانی کی جیت سے امید ملی اور ہم چاہتے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن جیت کر ایک اور فتح اپنے نام کریں۔