کراچی: منحرف اراکین کے ایوان میں آنے تحریک انصاف ممبرز نے ایوان میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، احتجاج کرتے ہوئے۔سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا، خرم شیر زمان اور اسپیکر میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔خرم شیر زمان نے اسلم ابڑو کو ڈی سیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
سندھ اسمبلی میں پھر اراکین نے ہنگامہ آرائی کی۔معزز ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ تحریک انصاف کے منحرف اراکین ایوان میں پہنچے تو سیٹ پر لوٹے کا پوسٹر دیکھ کر لال پیلے ہوگئے۔اسلم ابڑو کو حکومتی نشست پر بیٹھے تو ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا
پی ٹی آئی اراکین نے احتجاج کیا اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔خرم شیر زمان اور اسپیکر میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔خرم شیر زمان نے اسپیکر سے اسلم ابڑو کو ڈی سیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ہنگامہ آرائی قابو میں نہ آنے پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے رہنما تحریک انصاف خرم شیر زمان سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی پر برس پڑے، بولے، آج اس شخص کو اسپیکر نےحکومتی نشست پر بٹھایا جسے آصف زرداری نے پانچ کروڑ میں خریدا، ایوان اور اس کا اسپیکر سیاسی جماعت کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، عوام کی صحیح ترجمانی نہیں ہورہی، خرم شیر زمان نے الیکشن کمیشں سے اسلم ابڑو کی جانب سے فلور کراسنگ کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کہتے ہیں پی ٹی آئی مانگے تانگے کی حکومت ہے، اسلم ابڑو پر خرم شیر زمان آرٹیکل 63کو اچھی طرح پڑھ لیں۔ حفیظ شیخ اور پیر صدرالدین راشدی کے ساتھ جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا اگر معیشت درست سمت میں جارہی تو، اشیائے ضرورت کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں، وزیر اعظم کو سینیٹ الیکشن میں ووٹ کی قیمت کا تو اندازہ ہے، لیکن چینی آٹے کے نرخوں سے بے خبر ہیں ۔