اسلام آباد: وفاقی حکومت نے براڈشیٹ کیس کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن سربراہ شیخ عظمت سعید کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ اور مراعات دینے کا فیصلہ کرلیا۔وفاقی کابینہ کل جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو تنخواہ اور مراعات کی منظوری دے گی۔
کابینہ ڈویژن نے براڈشیٹ کمیشن کے سربراہ کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ دینے کی سمری کابینہ کو بھجوا دی ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ پہلے بنائے گئے کمیشنز کی سربراہی حاضر سروس افسران کرتے تھے اس لیے تنخواہوں اور الاونس کا مسلئہ نہیں ہوا۔
سمری کے مطابق رولز کے مطابق ریٹائرڈ جج یا افسر کی تعیناتی پر انکی سابقہ تنخواہ دی جاتی ہے۔ کمیشن کی جانب سے کوئی اور ممبر تعینات کیا گیا تو اس پر بھی یہی رولز لاگو ہونگے۔ وفاقی کابینہ سے جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ اور مراعات دینے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔ اجلاس کے لیے 16 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کابینہ چیئرمین سینیٹ انتخاب سےمتعلق صادق سنجرانی کیلئےووٹ لینےکی حکمت عملی طے کرےگی ۔ کابینہ کے اجلاس میں سینیٹ انتخابات سے متعلق امور اوراعتماد کے ووٹ پر بات ہوگی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل،اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کو نئے لائسنس جاری کرنے کی منظوری دے گی ، کابینہ کو اسلام آباد میٹرو بس منصوبے پر بریفنگ دی جائے گی ،وفاقی کابینہ نیپرا کے ا پیلٹ ٹربیونل میں ممبر فنانس تعینات کرنے کی منظوری دے گی۔
پی ایس کیو سی اے میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل فنانس کی ڈیپوٹیشن پر تقرری کی منظوری دی جائے گی۔ آرٹلری رجمنٹ کےمیجر ندیم انجم کی ریٹائرمنٹ کی شق کی تبدیلی کی منظوری دی جائے گی۔