اسلام آباد : پاکستان میں بھی آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کا مقصد خواتین کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
خواتین کی معاشرے میں اہمیت اجاگر کرنے کیلئے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ ورکشاپ ، سیمینارز اور ویب نارز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ خواتین نے اپنی جدوجہد سے ثابت کیا ہے کہ ان کی شمولیت کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔
عالمی دن منانے کے موقع پر ان بہادر خواتین کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا جنہوں نے اپنے حقوق کے حصول کی جنگ لڑی۔ دنیا کے مختلف ممالک جن میں روس، ویت نام، چین اور بلغاریہ شامل ہیں میں خواتین کے عالمی دن پر عام تعطیل ہوتی ہے، یہ دن خواتین کی ’’جدوجہد‘‘ کی علامت ہے۔
آج سے 113 سال پہلے 1908ء میں 15000ہزار محنت کش خواتین نے تنخواہوں میں اضافے، ووٹ کے حق اور کام کے طویل اوقات کار کے خلاف نیویارک شہر میں احتجاج کیا اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آواز بلند کی۔ 1909ء میں امریکہ کی سوشلسٹ پارٹی کی طرف سے پہلی بار عورتوں کا قومی دن 28فروری کو منایا گیا۔
نیو یارک میں کپڑا بنانے والی ایک فیکٹری میں مسلسل دس گھنٹے کام کرنے والی خواتین نے اپنے کام کے اوقات کار میں کمی اور اجرت میں اضافے کیلئے آواز اٹھائی تو ان پر پولیس نے نہ صرف وحشیانہ تشدد کیا بلکہ ان خواتین کو گھوڑوں سے باندھ کر سڑکوں پرگھسیٹا گیا تاہم اس تشدد کے بعد بھی خواتین نے جبری مشقت کے خلاف تحریک جاری رکھی۔
خواتین کی مسلسل جدوجہد اور لازوال قربانیوں کے نتیجے میں 1910 میں کوپن ہیگن میں خواتین کی پہلی عالمی کانفرنس ہوئی، جس میں 17 سے زائد ممالک کی سو کے قریب خواتین نے شرکت کی۔
اس کانفرنس میں عورتوں پر ہونے والے ظلم واستحصال کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اقوام متحدہ نے 1956 میں 8 مارچ کو عورتوں کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔
آج دنیا بھرمیں کانفرنسوں اورورکشاپس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جن میں خواتین کو مساوی حقوق دینے کا اعادہ کیا جائے گا۔