برلن: رشوت خوری اور بدعنوانی کے بارے میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جاری کردہ تازہ رپورٹ میں بھارت کو ایشیا اور بحرالکاہل کے 16 ملکوں میں سب سے زیادہ رشوت خور ملک قرار دیا گیا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے ’’گلوبل کرپشن بیرومیٹر‘‘ کے تحت جاری کردہ رپورٹ ’’پیپل اینڈ کرپشن: ایشیا پیسفک‘‘ میں بتایا گیا ہے کہ عوامی سہولیات و خدمات کے بھارتی سرکاری شعبوں میں رشوت خوری کا تناسب تقریباً 70 فیصد ہے۔ یعنی ہر 10 بھارتیوں میں سے 7 کو سرکاری محکموں سے کام نکلوانے کےلیے رشوت دینا پڑتی ہے جب کہ بھارتی سرکاری اہلکار مالداروں کی نسبت غریبوں سے زبردستی اور زیادہ رشوت وصول کرتے ہیں۔
رپورٹ میں 65 فیصد رشوت خوری کے ساتھ ایشیا پیسفک کے علاقے میں ویتنام کے سرکاری محکموں کا دوسرا نمبر رہا جب کہ جاپان میں رشوت ستانی کا سب سے کم ریٹ رہا جو صرف 0.2 فیصد تھا۔ یعنی ایک ہزار جاپانیوں میں سے صرف 2 نے سرکاری اداروں میں رشوت طلب کیے جانے کی شکایت کی۔ رپورٹ میں پاکستانی سرکاری اداروں میں رشوت خوری کی شرح 40 فیصد جب کہ چین میں 26 فیصد رہی۔
اس رپورٹ میں عوامی خدمات و سہولیات کے 6 سرکاری شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے جن میں پولیس، عدالت، سرکاری اسکول، یوٹیلٹی، سرکاری اسپتال اور شناختی کارڈ/ راشن کارڈ/ پرمٹ/ لائسنس/ ووٹر کارڈ سے متعلق ادارے شامل ہیں جب کہ اس کی تیاری میں ایشیا اور بحرالکاہل کے 16 ملکوں میں 22 ہزار لوگوں سے سرکاری رشوت خوری سے متعلق سوالنامے بھروائے گئے تھے۔