کراچی : خسرہ ایک ایسی بیماری ہے جو سردیوں کے اواخر یا بہار میں پھیلتی ہے، کراچی سمیت صوبہ بھر میں کئی سالوں سے انسداد خسرہ مہم نہیں چلی۔کراچی میں خسرہ کی وباء سر اٹھانے لگی، 2 ماہ میں 300 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، سندھ حکومت نے بیماری سے بچاؤ کیلئے 3 سالوں کے دوران ایک بھی مہم نہیں چلائی، خسرہ میں تیزی آئی تو محکمہ صحت کو بھی ہوش آیا۔
گزشتہ سال سندھ میں خسرہ نے 19 جانیں نگلیں، 34 سے زائد اس بیماری کا شکار ہوئے مگر سربراہ ای پی آئی غلطی ماننے کو تیار نہیں۔ ڈاکٹر آغا اشفاق کہتے ہیں ڈی ایچ او کام نہیں کرتے، ہمارا کام تو سپورٹ فراہم کرنا ہوتا ہے۔خسرہ سے بچاؤ کا پہلا ٹیکہ 9 ماہ جبکہ دوسرا 15 ماہ کی عمر میں لگتا ہے، لیکن طبی ماہرین والدین کی لاپرواہی کا شکوہ کرتے ہیں۔
تیز بخار، سرخ آنکھیں اور جسم پر لال نشانات خسرہ کی علامات ہیں، بگڑنے پر نمونیا کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، طبی ماہرین کہتے ہیں خسرہ سے بچاؤ کیلئے ویکسین ضروری ہے