کراچی: خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کئی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، ان کے ساتھ ساتھ اب سڑکوں پر پیکسی نامی ٹیکسی بھی نظر آئے گی جو کہ خواتین کے مختص کی گئی پہلی ٹیکسی سروس ہے، جس میں مسافر اور ڈرائیور دونوں ہی خواتین ہوں گی۔پیکسی پاکستان کمپنی نے ایسی ٹیکسی متعارف کروائی ہے، جس کی ڈرائیور صرف خواتین ہوں گی، اور یہ سواری بھی صرف خواتین کے لیے ہی ہے، اس سروس کا آغاز کراچی میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کیا گیا، جس کا مقصد خواتین کو ٹیکسی میں سفر کرتے وقت تحفظ کا احساس دینا ہے۔
خواتین کو سڑکوں پر بسوں میں یا کسی بھی پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ایسی کسی سروس کا خواتین کے لیے سامنے آنا ان کے لیے بہتر اقدام ہے۔
پیکسی پاکستان کے سی ای او شیخ محمد زید کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ اپنی ٹیکسیوں کا آغاز 10 ڈرائیورز سے کر رہے ہیں، جنہیں وہ پائلٹ کہہ کر مخاطب کریں گے، یہ سروس لاہور اور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دیگر شہروں میں جلد متعارف کرا دی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسی چلانے والی پائیلٹس گھروں میں کام کرنے والی خواتین، نوجوان لڑکیاں اور طلبہ ہوں گی۔خواتین کے لائسنس کے ساتھ ٹیکسی چلانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس کی ضرورت صرف بڑی گاڑیوں کو چلانے میں ہوتی ہے۔
تاہم ان کی تمام پائلٹس کو ٹرین کیا گیا ہے۔اس وقت 10 خواتین کے ساتھ اس سروس کا آغاز کیا گیا، تاہم کئی اور خواتین کو ٹریننگ دی جارہی ہے جو جلد اس سروس کا حصہ بن جائیں گی۔سی ای او نے مزید بتایا کہ ان ٹیکسیوں کو چار موڈز کے ذریعے استعمال کیا جاسکے گا جن میں فون ایپلیکیشن، کال سینٹر اور ایس ایم ایس سروس شامل ہیں۔اس ایپ کا استعمال کرنے کے لیے پیکسی بلانے والی خاتون کو اپنا نام اور نمبر بھی ظاہر کرنا ہوگا، تاکہ پائلٹ اس کال اور میسج کی توثیق کے لیے چار نمبرز کا پن دیں سکے، تاکہ جب یہ ٹیکسی ان کے پاس پہنچے تو وہ اپنا پن بتاکر اس میں سوار ہوجائیں۔