اسلام آباد: سپریم کورٹ میں طیبہ تشدد کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ ابھی تک ماتحت عدلیہ میں ٹرائل شروع نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ طیبہ تشدد کیس میں جن قانونی نکات کو اٹھایا ہے انھیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
کیس کو راستے میں نہیں چھوڑیں گے۔ قانون کی تشریح کر کے وسعت بڑھا سکتے ہیں کسی ملزم کو شواہد کے بغیر سزا نہیں دی جا سکتی۔ ایڈووکیٹ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ لوگوں کو بھی ذمہ داریاں ادا کرنی چاہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر شواہد نہیں ہیں تو کون ناکام ہو گا۔ سپریم کورٹ کی تو یہ ناکامی نہیں ہم جو کہتے ہیں وہ قانون بن جاتا ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم نے قانون کو درست بنانا ہے۔ قانون میں سقم ہے تو اسے درست کریں گے اگر کسی پر ظلم ہوا تو دادرسی کیسے ہو گی۔ دنیا میں اور اسلام میں کسی کو بغیر شواہد سزا نہیں دی جا سکتی۔ حکومت کو بھی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔ کیس کی سماعت 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں