اسلام آباد: دوران عدت نکاح کیس میں بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرنے کی درخواست پر اعتراضات عائد کر دیے۔اسلام آباد ہائی کورٹ دائری برانچ نے بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر 3 اعتراضات عائد کر دئے۔
رجسٹرار آفسنے اعتراض عائد کیا کہ سیشن کورٹ میں سزا معطلی کی درخواست زیرالتوا ہوتے ہوئے ہائی کورٹ میں کیسے دائر ہوسکتی ہے؟ دوسرا اعتراض عائد کیا کہ ایک ہی قسم کا ریلیف 2عدالتوں سے کیسے لیا جاسکتا ہے؟ تیسرا اعتراض کہ ماتحت عدالت کے کونسے آرڈر کو چیلنج کیا گیا ہے ؟
واضح رہے کہ بشری بی بی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست دائر کی۔ بشریٰ بی بی نے بیرسٹر سلمان صفدر، عثمان ریاض گل اور خالد یوسف چودھری کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیاہے کہ استغاثہ نے تضاد سے بھرپور کمزور شواہد عدالت میں پیش کیا،اس شواہد کی بنیاد پر سزا نہیں سنائی جاسکتی تھی، ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزا برقرار نہیں رہ سکتی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بشری بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے لیے جیل میں بدترین حالات میں رکھا گیا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کرنے لیے ضروری ہے کہ سزا معطلی کی درخواست جلد نمٹائی جائے، سزا معطلی کی جو درخواست پہلے سے سیشن کورٹ میں زیر ہے عدالت اس پر سماعت کرے اور اس پر جلد فیصلہ کیا جائے ،عدالت تین فروری کی سزا کا فیصلہ معطل کرکے ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کرے۔
یاد رہے کہ 3 فروری کو سول کورٹ نے بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔