اسلام آباد: یوسف رضا گیلانی نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کے حادثات پر انکوائری ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے مطالبہ کیا کہ ٹرین سانحہ کے متاثرین کو امداد فراہم کی جائے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ حکومتوں کو 100 روزہ پلان پر لازمی عمل درآمد کرنا چاہیے اور ہم نے اپنے 100 روزہ پلان پر عمل درآمد کیا تھا۔
سینیٹرسید یوسف رضا گیلانی نے بجٹ کو گورکھ دھندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے پہلے اور بعد میں منی بجٹ آتے ہیں اور عوام کے مسائل پر اپوزیشن ایک ہے اس حوالے سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے اور پی ڈی ایم کی وجہ سے اپوزیشن کمزور نہیں ہوئی۔
سینیٹرسید یوسف رضا گیلانی نے اعلان کیا کہ بجٹ عوام دوست نہ ہوا تو بھرپور مخالفت کریں گے جبکہ جنوبی پنجاب صوبہ چاہیے اور سیکریٹریٹ قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سیکریٹریٹ بنا تو مسائل حل نہیں ہوسکیں گے اور جنوبی پنجاب کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ ملنا چاہیے۔ بجلی کے نرخوں میں 200 فیصد اضافہ ہو چکا ہے اور عوام کو ریلیف دلانے کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہو گی۔
سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سیاست دان عزت دار لوگ ہیں وہ عزت کیلئے سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی سیاست دان کو بکاؤ مال کہنا نامناسب ہے۔
پی پی کے مرکزی رہنما سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے دعویٰ کیا کہ اب بھی ہمارے پرانے منصوبوں پر ہی تختیاں لگ رہی ہیں اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام احساس پروگرام رکھ دیا گیا ہے۔