برلن ، جرمنی نے افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے ساتھ ساتھ ساڑھے 22 ہزار لیٹر شراب بھی واپس لانے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں جرمنی کے 11 سو فوجی اہلکار موجود ہیں جن کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔ نیٹو اتحادی فوج کا حصہ بننے والے جرمن فوج کے یہ اہلکار بھی انخلا کے لیے تیار ہیں۔
جرمنی کے مقامی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں مزار شریف کے علاقے میں جرمنی فوج کے 60 ہزار بیئر کے کین، وائن اور شیمپین کی بوتلیں موجود ہیں۔
اہلکاروں کو دن میں دو کین بیئر یا اتنی ہی شراب کی جازت ہوتی ہے تاہم انخلا سے قبل پُرتشدد کارروائیوں میں اضافے کے بعد کمانڈرز نے سپاہیوں کے بیئر پینے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کے باعث کافی مقدار میں غیر استعمال شدہ شراب موجود ہے۔
جرمنی کی ترجمان کرسٹینا روٹسی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ شراب کی منتقلی کے لیے سویلین ٹھیکیدار مل گیا ہے جو آخری جرمن دستے کے ساتھ یا اس سے قبل شراب واپس جرمن واپس منتقل کر دے گا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں نیٹو اتحادی افواج کا حصہ ہونے کی حیثیت سے مختلف کارروائیوں میں حصہ لینے کے دوران جرمنی کے فوج کے 59 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔