لاہور: صوبائی وزیرقانون راناثنااللہ خان نے شر یف فیملی کے احتساب کو دنیا کا انوکھا احتساب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی انکوائری کررہی ہے یا کوئی فارمولہ تیار کررہی ہے؟ یہ رویہ افسوسناک ہے‘جے آئی ٹی کا تحقیقات کا طریقہ ٹھیک نہیں، متنازعہ فیصلہ قبول کرنامشکل ہوگا‘ جے آئی ٹی میں پیش ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ وزیر اعظم نوازشر یف خود کر یں جبکہ انکے بچے پیش ہوچکے ہیں باقی اب کیا رہ گیا ہے ؟
پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمر چیمہ نے جو باتیں بیان کیں اس سے تصویر کے معاملات کلئیر ہونے چاہیے اگر جے آئی ٹی پر سوالات اٹھتے رہے تو معاملہ شفاف نہیں رہے گا ‘ شریف فیملی کا احتساب دنیا کا انوکھا احتساب ہے جن پر الزام ہے ان سے ثبوت فراہم کرنے کا کہا جارہا ہے کیونکہ تحر یک انصاف کے بعد جے آئی ٹی بھی یہی کہہ رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی گواہان کو وعدہ معاف گواہ بننے اور منحرف ہونے کا کہہ رہی ہے جے آئی ٹی کوئی سائنسی فارمولا تیار کررہی ہے جو اتنا وقت لگ رہا ؟یہ کونسا قانون ہے کہ جو دفاع کرنے والے کو وکیل کی اجازت نہیں دیتا؟ دستاویز بھی قونصل کے بجائے خود پیش کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ورکرز اور عملے کو اندر جانے کی اجازت نہیں ان کے لیے ایک کمرہ مخصوص کردیا جاتا تو جے آئی ٹی کی شان میں گستاخی نہ ہوتی ۔
انہوں نے کہا کہ پانامہ فیصلہ آچکا اگر ثبوت ہوتا تو اطالوی گاڈ فادر کا حوالہ نہ دیا جاتااب جے آئی ٹی میں روزے میں تیرہ تیرہ گھنٹے انکوائری ہورہی ہے عمران خان اس وقت سے ڈریں کے جب انہیں بھی اپنے کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے عمران خان کو ہرتین گھنٹے بعد فریش ہونے کی ضرورت پڑتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت سے ڈریں جب انہیں پیش ہونا پڑے گا، پر ویز مشرف کے دور سے بھی بدتر انداز میں انٹرو گیشن کی جا رہی ہے، عمران خان کو سات گھنٹے کھڑے ہونا پڑا تووہ بے ہوش جائیں گے، جے آئی ٹی کی واٹس ایپ اسٹوری کا واضح اور مدلل جواب سامنے آنا چاہیے حسین نواز کی تصویر کون سامنے لایا واضح ہونا چا ہیے ۔